
جاپان کی سب سے بڑی خواتین کی جیل توچیگی میں قید خواتین کی بڑی تعداد ضعیف العمر ہے۔ ان کے جھریوں والے ہاتھ اور جھکی ہوئی کمر ان کی عمر کی گواہی دیتے ہیں۔ جیل کے گارڈز کا کہنا ہے کہ کئی ضعیف قیدی تنہائی اور غربت کے باعث جیل میں رہنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ توچیگی جیل کی ہلکی گلابی دیواروں کے پیچھے قیدیوں کو باقاعدہ کھانا، مفت طبی سہولیات اور بزرگوں کی دیکھ بھال فراہم کی جاتی ہے جو آزاد دنیا میں ان کے لیے دستیاب نہیں۔
کچھ خواتین قیدی سردی سے بچنے یا بھوک مٹانے کے لیے جان بوجھ کر جرم کرتی ہیں تاکہ دوبارہ جیل آسکیں۔ جیل میں رہتے ہوئے انہیں مفت طبی سہولیات اور دیکھ بھال حاصل ہوتی ہے جو باہر مہنگی ہیں۔ جاپان میں ضعیف قیدیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ 2003 سے 2022 کے درمیان 65 سال یا اس سے زائد عمر کے قیدیوں کی تعداد چار گنا بڑھی ہے۔
توچیگی جیل کے گارڈ شِراناگا کے مطابق جیل میں اب بزرگ قیدیوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں جن میں ان کے ڈائپر بدلنا، نہلانا، اور کھانے میں مدد شامل ہیں۔ یہ جیل اب نرسنگ ہوم جیسی لگتی ہے۔
جاپانی حکومت نے اس مسئلے کو تسلیم کیا ہے اور بزرگ افراد کی بحالی کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں، جن میں رہائشی فوائد اور سماجی معاونت کے منصوبے شامل ہیں۔