
اسپین تین سال کے دوران 9 لاکھ تارکین وطن کو رہائشی اور ورک پرمٹ فراہم کرے گا
اہم نکات:
نئی پالیسی کا نفاذ (2025-2027):
اسپین کا منصوبہ ہے کہ وہ سالانہ 3 لاکھ سے زیادہ غیر دستاویزی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دے کر انہیں رہائشی یا ورک پرمٹ فراہم کرے گا۔ یہ عمل مئی 2025 سے شروع ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد مزدوروں کی کمی اور بڑھتی ہوئی عمر کی آبادی کے باعث پیدا ہونے والے چیلنجز کا سامنا کرنا ہے۔
شمولیت پر زور:
اس حکمت عملی کا مقصد غیر دستاویزی تارکین وطن کو لیبر مارکیٹ میں شامل کرنا ہے، جس کے لیے انہیں تربیت، روزگار کے مواقع اور خاندانی معاونت فراہم کی جائے گی۔ اس پالیسی میں قانونی وضاحت اور انسانی حقوق کے اصولوں کی پاسداری کو بنیادی اہمیت دی گئی ہے۔
درخواست کے عمل میں بہتری:
پالیسی اصلاحات کے تحت رہائشی اور ورک پرمٹ کے لیے درخواست کے عمل کو آسان بنایا گیا ہے، جس میں نوکری تلاش کرنے کے ویزے کی مدت کو تین ماہ سے بڑھا کر ایک سال کر دیا گیا ہے۔ تارکین وطن کو تنخواہ دار یا خود مختار کارکن کے طور پر رجسٹر ہونے کی اجازت دی جائے گی، اور انہیں مزدوروں کے حقوق تک رسائی دی جائے گی۔
لیبر مارکیٹ کے چیلنجز:
اسپین کی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے تقریباً 2,50,000 مزدوروں کی ضرورت ہے۔ صرف غیر ملکی بھرتیوں پر انحصار کرنے کے بجائے، حکومت ان افراد کو ترجیح دے رہی ہے جو پہلے سے ملک میں موجود ہیں۔ جنوری سے نومبر 2024 کے درمیان، 54,000 غیر دستاویزی تارکین وطن غیر قانونی طور پر اسپین پہنچے، جو 2023 کے مقابلے میں 15.8 فیصد زیادہ ہیں۔
ہجرت کے رجحانات اور اعداد و شمار:
اہم قومیتیں:
الجزائر، مراکش اور مالی کے شہری غیر قانونی طور پر اسپین پہنچنے والے اہم گروہوں میں شامل ہیں، جو زیادہ تر مغربی بحیرہ روم کے راستے اور کینری جزائر کے ذریعے سفر کرتے ہیں۔
یورپی یونین کا تناظر:
اسپین کے اقدامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یورپ میں غیر قانونی ہجرت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 2024 میں، یورپی یونین نے 1,39,847 غیر قانونی سرحدی داخلے ریکارڈ کیے، جن میں مرکزی بحیرہ روم کا راستہ سب سے زیادہ استعمال ہوا۔
یہ اقدام اسپین کے عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ اپنی آبادیاتی اور اقتصادی ضروریات کو پورا کرے اور ملک میں موجود غیر دستاویزی تارکین وطن کی حالت کو بہتر بنائے۔