
کامران اکمل نے بابر اور رضوان کو پاکستان کے ٹی 20 اسکواڈ سے ڈراپ کرنے کو ’بالکل صحیح فیصلہ‘ قرار دیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں کھلاڑی طویل فارمیٹ کے لیے زیادہ موزوں ہیں اور کہا کہ ‘میرے خیال میں انہیں اب صرف ٹیسٹ میچز کے لیے ہی رکھا جانا چاہیے، ہو سکتا ہے مزید چھ ماہ بعد انھیں صرف ٹیسٹ کرکٹ کے لیے ہی سمجھا جائے۔’
کامران اکمل نے ون ڈے فارمیٹ میں ان کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے مزید کہا کہ مزید چھ ماہ کے بعد انہیں ون ڈے سے بھی علیحدہ کر دینا چاہیے کیونکہ ان دنوں پاکستان شاید ہی ٹیسٹ میچ کھیلتا ہے، کوئی بھی ٹیسٹ کرکٹ کے بارے میں بات نہیں کر رہا لیکن اگر کوئی حقیقی کھلاڑی بنتا ہے تو وہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے ہوتا ہے۔
جواب میں بابر کے والد نے ایک پرانی تصویر شیئر کی جس میں خود کو اسٹار بلے باز اور اکمل کو دکھایا گیا، جس کے عنوان کے ساتھ بالواسطہ طور پر سابق وکٹ کیپر بلے باز کے ریمارکس کو مخاطب کیا گیا۔
یہ بچہ (بابر) آپ کی کپتانی میں کبھی نہیں کھیلا لیکن آپ نے اس کی کپتانی میں کھیلے اور صفر پر آؤٹ ہوئے جبکہ اس دن اس نے سنچری اسکور کی، کامیاب لوگوں کی پیٹھ پیچھے باتیں کرنا ناکام ہونے والوں کی مجبوری ہے۔
اعظم صدیق نے محاورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: “اگر کوئی کہے کہ وہ آپ کے بھائی ہیں، تو انہیں یہ بھی واضح کرنا چاہیے کہ وہ ہابیل کی طرح ہیں یا قابیل۔”