
اعظم الدین کی زیرصدرات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تعلیم کا اجلاس ہوا، ممبراسمبلی ثبوت کیساتھ کمیٹی میں پیش ہوئے کہ اے لیول کے پپیرز کیسے لیک ہوئے۔
ممبراسمبلی علی سرفراز نے کہا کہ اے لیول کے پیپرز ایک دن پہلے لیک ہو جاتے ہیں، اس سال ریاضی کا پپیر 2 مئی کو لیک ہوگیا، انٹرنیٹ پریہ پپیر رات کو دستیاب تھا، باقاعدہ لیک پیپر کیلئے پیسے کی ڈیمانڈ ہو رہی تھی۔
15 اپریل اور20 مئی کو ہونے والے پپیر ایک گھنٹہ پہلےلیک ہو ئے، ایک بچے کی60 ہزار فیس ہےوالدین بڑی مشکل سے اداکر رہے، اگر یہ ہی طریقہ کار رہاتو بچے مایوس ہو جائیں گے۔
کنٹری ڈائریکٹر کیمبرج عظمیٰ یوسف نے کہا کہ نتائج کبھی کمپرومائزنہیں ہوئے، ہمارے بچوں کو لیول پلئنگ فلیڈ ملتی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا 4 پپیر کیسے لیک ہو گئے یہ بتائیں، ممبر نے بھی پوچھا جو پپیر لیک ہونے کے بعد کچھ بچوں کے پاس نہیں پہنچے ان کا کیا قصور؟ جس پر کنٹری ڈائریکٹر نے بتایا کہ یہ سب فیک نیوز ہے ایک پپر لیک ہواہے، 11 جون کو آخری پپیر ہے، 16 جون کو فائنل بیان دیں گے، ابھی کچھ کہنا یہ بچوں کے مفاد میں نہیں۔
ممبر کمیٹی نے کہا کہ اکنامکس کا پیپر لیک ہواتھا میں نے خود دیکھا، پڑھنے والے بچوں کے گریڈ متاثر ہوتے ہیں، کیمبرج امتحانات لیک ہونابار بار کا مسئلہ بن گیا ہے، پیپر لیک ہو رہا ہے تو کیمبرج دیکھے کون لوگ شامل ہیں، کیمبرج بورڈ کو اپنا سسٹم دیکھنا چاہیے کیوں پیپر لیک ہو رہے۔
ممبر کمیٹی محمدعلی سرفراز کا کہنا تھا کہ میں نے پیپر لیک ہونے کے ویڈیوثبوت دیے ہیں، ٹاپ کرنیوالے بچے کیسےمقابلہ کر سکتے جن کو لیک پیپر نہیں ملا، جولائی کے پہلے ہفتے میں دوبارہ امتحانات لیے جائیں، کیمبرج کتنےعرصےسے ہےہر دوسرے دن پیپر لیک ہونے کا معاملہ آتا ہے۔
ثوبیہ سومرو نے سوال کیا کہ سسٹم کب صحیح کریں گے، پیپر لیک نہیں ہوئے ڈالرز میں خریدے گئے ہیں۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی نے بتایا کہ ڈیرھ لاکھ بچےکیمبرج سےپیپر دیتے ہیں۔ کیمبرج نے بچوں پر لوڈ کم کرنے کیلئے5 اسکولز کو شامل کیا، جب پپیرز لیک ہوئے تو ہم نے پوچھا یہ کہاں سے لیک ہوا، کیمبرج نے انکوائری کی لیکن ہمیں نہ بتایا۔
حکام کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں کیمبرج کیخلاف ایک بچے نےدرخواست دی تب ہمیں پتہ چلا، پارلیمنٹیرنز کی کمیٹی بنائی جائے جو شفارشات کیمبرج کو بھجوائی جائیں۔
کنٹری ڈائریکٹر نے بتایا کہ چانچنے کے لیے18 ممبران کی کمیٹی ہے، فیڈرل بوڈر کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں، ہمارے پاس فرانزک ایکسپرٹ ہیں، فارن امتحان آپشن ہے، مقامی بورڈ بہتر ہوں تو بچے فارن بورڈکیوں جائیں، 16 جون کے بعد کا وقت طے کریں میں آپ کو بریفنگ دیں گے۔
چیئرمین کمیٹی نے معاملے کی انکوئری کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، 4 ممبران پرمشتمل کمیٹی انکوئری کرے گی، سبین غوری کو کمیٹی کا کنوینرمقرر کیا گیا ہے۔
چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ اس فورم سے تاثرنہیں جاناچاہیےکہ پاکستان کے تعلیمی ادارے بے کار ہیں، جس پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ کمیٹی انکوائری کرکےایک ماہ میں رپورٹ دے۔