
بھارت پاکستان کے پانی کا بہاؤ روکنے کیلئے نئے منصوبوں پر کام کررہا ہے، پاکستان کے لیے مختص دریائے چناب پر نہر کی توسیع کے منصوبے پر غور کر رہا ہے۔
ان منصوبوں میں سے ایک چناب پر رنبیر نہر کی لمبائی کو ایک سو بیس کلومیٹر تک دوگنا کرنا شامل ہے، جو بھارت سے ہوتی ہوئی پاکستان کے پنجاب کے زرعی پاور ہاؤس تک جاتی ہے۔
یہ نہر سندھ طاس معاہدہ ہونے سے بہت پہلے تعمیر کی گئی تھی تاہم اب نریندر مودی کے احکامات پر ان منصوبے پر تیزی سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔
جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔