
امریکی ریاست ورجینیا میں ایک شوہر پر اپنی بیوی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس نے اپنی بیوی کی موت کے بعد انٹرنیٹ پر یہ تلاش کیا کہ “بیوی کے مرنے کے بعد جلد از جلد دوبارہ شادی کیسے کی جائے۔”
33 سالہ نریش بھٹ پر اپنی 28 سالہ بیوی، ممتا کافلے بھٹ، جو نیپال کی رہائشی تھیں، کے قتل کا الزام ہے۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ نریش نے اپنی بیوی کے لاپتہ ہونے کے فوراً بعد انٹرنیٹ پر یہ تلاش کیا کہ “بیوی کی موت کے بعد کتنی جلدی دوبارہ شادی کی جا سکتی ہے۔” اس کے علاوہ، نریش کو ممتا کے لاپتہ ہونے کے بعد مشکوک اشیاء خریدتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق، ممتا کو آخری بار 29 جولائی کو دیکھا گیا تھا، مگر ان کی لاش ابھی تک نہیں ملی۔ ورجینیا کی ایک گرینڈ جیوری نے نریش بھٹ پر قتل اور لاش کی بے حرمتی کے الزامات عائد کیے ہیں۔ ممتا کی گمشدگی کی اطلاع 5 اگست کو اس وقت دی گئی جب وہ کام پر نہ پہنچ سکیں، جس کے بعد حکام نے ان کی خیریت کے بارے میں تفتیش شروع کی۔ ان الزامات کے تحت نریش عدالت میں پیش ہوں گے۔
جب ممتا لاپتہ ہوئیں، تو پولیس نے فوری طور پر ان کی موت کا شبہ ظاہر کیا۔ تفتیش کے دوران نریش نے پولیس کو بتایا کہ وہ دونوں علیحدگی کے عمل سے گزر رہے تھے۔ استغاثہ کا دعویٰ ہے کہ نریش نے اپریل میں انٹرنیٹ پر یہ تلاش کیا: “بیوی کی موت کے بعد دوسری شادی میں کتنا وقت لگتا ہے؟” اور “بیوی کی موت کے بعد قرض کا کیا ہوتا ہے؟” اس کے علاوہ، اس نے یہ بھی تلاش کیا: “اگر بیوی ورجینیا میں غائب ہو جائے تو کیا ہوتا ہے؟”
تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا کہ نریش نے ایک مقامی وال مارٹ سے تین چھریاں خریدیں، جن میں سے دو کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسے اگلے دن صفائی کے سامان خریدتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
استغاثہ کا دعویٰ ہے کہ ممتا کی گمشدگی کے بعد نریش نے خون سے داغدار باتھ میٹ اور دیگر اشیاء کو ایک ٹریش کمپیکٹر میں پھینک دیا۔ اگرچہ نریش کے وکیل اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ ممتا زندہ ہیں، لیکن ڈی این اے شواہد نے نریش کے گھر میں ممتا کے خون کی موجودگی کی تصدیق کی، جو اس بات کا اشارہ کرتا ہے کہ انہیں قتل کیا گیا اور ان کے جسم کے ٹکڑے کیے گئے۔ یہ شواہد، جو ممتا کی لاش کی عدم برآمدگی کے باوجود موجود ہیں، مقدمے کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔