راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی، جس کی صدارت انسداد دہشت گردی کے جج امجد شاہ نے کی۔ عدالت نے مزید 9 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی، جن میں شیریں مزاری، راشد حفیظ، منیر، خادم حسین کھوکھر، ذاکراللہ، عظیم اللہ، طاہر صادق، مہر جاوید اور چودھری آصف شامل ہیں۔ تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
شاہ محمود قریشی، اجمل صابر، اور سکندر زیب نے فرد جرم کی دستاویز پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا اور موقف اختیار کیا کہ ان کے خلاف پیش کردہ شواہد ناکافی ہیں۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ پہلے ان کی دفعہ 265-ڈی کے تحت دی گئی درخواست پر سماعت کی جائے۔ اس کے نتیجے میں شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی، اور عدالت نے ان کی درخواست پر سماعت آئندہ تاریخ پر مقرر کر دی۔
سماعت کے دوران خصوصی پراسیکیوٹر نوید ملک اور ظہر شاہ نے عدالت میں پیش ہو کر غیر حاضر ملزمان کی ضمانت منسوخی کی استدعا کی۔ عدالت نے علی امین گنڈاپور سمیت 23 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے نوٹس جاری کیے اور کیس کی مزید سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں مجموعی طور پر 98 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔