روس کے نیوکلیئر، کیمیکل اور بایولوجیکل پروٹیکشن فورس کے سربراہ ایگور کیریلوف ماسکو میں ایک دھماکے میں ہلاک ہو گئے۔ مغرب نے ان پر یوکرین میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی نگرانی کا الزام لگایا تھا۔ روس میں انہیں ایک محنتی وطن پرست کے طور پر عزت دی جاتی تھی جو سچائی کے لیے جدوجہد کر رہا تھا اور مغربی جرائم کو بے نقاب کر رہا تھا۔ بی بی سی کے مطابق یوکرین کی ایس بی یو سیکیورٹی سروس کے ذرائع نے اس دھماکے کو ان کے خلاف ایک “خصوصی آپریشن” قرار دیا، اور اسے ایک جائز ہدف مانا۔ روسی حکام نے بتایا کہ کیریلوف اور ان کے ایک معاون کو الیکٹرک اسکوٹر میں نصب دھماکہ خیز مواد کے ذریعے ہلاک کیا گیا۔ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب وہ ماسکو کے جنوبی مشرقی علاقے ریزانسکی پراسپیکٹ پر اپنی رہائش گاہ سے باہر آ رہے تھے۔
کیریلوف روسی دفاعی وزارت کے تحت کئی جارحانہ پریس بریفنگز میں شریک ہوئے، جس کی وجہ سے برطانوی دفتر خارجہ نے انہیں “کریملن کی جھوٹی معلومات کے اہم ترجمان” کے طور پر پہچانا۔ یہ واقعہ ایک ہفتے میں روس کے دوسرے اہم عہدے دار کی ہلاکت ہے؛ اس سے پہلے 11 دسمبر کو روس کے معروف میزائل سائنسدان میخائل شاتسکی کو ماسکو کے ایک پارک میں قتل کر دیا گیا تھا۔ شاتسکی روسی Kh-59 کروز میزائل کو اپ گریڈ کرنے کے کام میں مصروف تھے اور ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر بھی تھے۔