کراچی میں 2025 کے آغاز پر جشن کے دوران ہوائی فائرنگ سے 26 افراد زخمی ہوگئے، جنہیں مختلف ہسپتالوں میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا۔ کراچی کمشنر نے 29 دسمبر کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے شہر میں 48 گھنٹے کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کے احکامات دیے تھے۔
کراچی، جو کہ ملک کا معاشی مرکز ہے، ہر سال نیا سال شروع ہونے پر شہریوں کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور آتشبازی کی جاتی ہے، جس کے باعث ماضی میں بھی کئی افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ 2024 کے آغاز پر ہوائی فائرنگ سے ایک نومولود بچی کی موت واقع ہوئی تھی اور 32 افراد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے اس واقعے کے بعد 75 افراد کو حراست میں لیا تھا۔
پولیس اور ایدھی کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کو نامعلوم سمت سے آنے والی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ سول ہسپتال میں زخمی ہونے والے 6 افراد میں 25 سالہ دو افراد کا تعلق لیاری کے علاقے کمہار واڑا سے ہے، جبکہ 23 اور 55 سالہ افراد کا تعلق ڈینسو مارکیٹ اور نشتر روڈ سے بتایا گیا۔ دیگر زخمیوں میں بھی دو افراد کا تعلق لیاری سے تھا۔
جناح ہسپتال میں زخمی ہونے والے 9 افراد کا تعلق کراچی کے مختلف علاقوں جیسے شاہ فیصل کالونی، شارع فیصل، کورنگی، اسٹیل ٹاؤن اور ملیر سے تھا، جن میں ایک 11 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ سب سے زیادہ زخمی عباسی شہید ہسپتال لائے گئے، جن میں سہراب گوٹھ، لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد، اورنگی ٹاؤن، عائشہ منزل اور منگوپیر کے علاقے کے رہائشی شامل ہیں۔