معروف اداکار اسد صدیقی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردوں کو فلرٹنگ کے لیے کسی قسم کا لائسنس لینے کی ضرورت نہیں، کیونکہ وہ بغیر لائسنس کے بھی یہ عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ شادی شدہ مردوں کے لیے فلرٹ کرنا ایک قدرتی عمل ہے۔
اسد صدیقی فیصل قریشی کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئے، جہاں میزبان نے ان سے پوچھا کہ کیا انہوں نے اپنی ساس اسما عباس کا وہ بیان سنا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ شادی شدہ مرد لڑکیوں سے فلرٹ کرتے ہیں۔ اسد نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اسما عباس کا بیان براہ راست نہیں سنا، لیکن انہوں نے اس حوالے سے کچھ ہیڈ لائنز پڑھی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ان کی ساس نے ایسا بیان کیوں دیا، تاہم یاسر حسین نے مزاحیہ انداز میں انہیں بتایا تھا کہ ان کے پاس فلرٹنگ کا لائسنس موجود ہے۔
اسد صدیقی کا کہنا تھا کہ مردوں کے لیے فلرٹنگ کا لائسنس ضروری نہیں، کیونکہ یہ عمل ان کے لیے بغیر کسی پابندی کے ہو جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ شادی شدہ مردوں کی طرف سے صحت مندانہ فلرٹنگ بھی ممکن ہے، اور یہ ضروری نہیں کہ یہ خراب طریقے سے کی جائے۔
یہ یاد رہے کہ اس سے قبل اسما عباس نے مارچ 2024 میں ایک شو میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اپنے شوہر کی لڑکیوں سے فلرٹنگ پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یہ بات بخوبی علم ہے کہ ہر شادی شدہ مرد لڑکیوں سے فلرٹنگ کرتا ہے، اور وہ اپنے عمر رسیدہ شوہر کے ایسے رویے پر بھی کوئی اعتراض نہیں کریں گی، کیونکہ وہ انہیں واقعی بہت محبت کرتے ہیں۔
انگریزی لفظ “فلرٹ” کا استعمال مرد اور عورت کے درمیان محبت کے بہانے ایک دوسرے کو پھنسانے، چھیڑ خانی کرنے، اور محبت کا دکھاوا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔