
کراچی کنگز سے 23 رنز سے شکست کھانے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان پشاور زلمی بابر اعظم کا کہنا تھا کہ میں کافی عرصے سے اچھی پرفارمنس کا انتظار کررہا تھاْ
انہوں نے کہا کہ اچھی اننگز کے بعد میچ نہ جیتا جائے تو اطمینان نہیں ہوتا، پہلے بالنگ کرکے پچ کی صورتحال معلوم ہوجاتی ہے، پچ کو جانچنا بھی ایک مہارت ہوتی ہے۔
بابر اعں کا کہنا تھا کہ پشاور زلمی کراچی کنگز کیخلاف پلان کو بروئے کار لانے میں ناکام رہی،
پچ کو دیکھتے ہوئے پشاور زلمی کے بالرز کو بالنگ کرانی پڑے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں بریک آئی، غیرملکی کھلاڑیوں کا واپس آنا تعریف کے قابل ہے، بریک کے بعد دوبارہ دماغی طور پر تیار ہونا پڑتا ہے۔
بابراعظم نے کہا کہ فارم کو واپس لانے کی کوشش ہی کرسکتا ہوں، کبھی 20یا40رنز سے بھی فارم واپس آجاتی ہے، بال کم ہی اچھے ہوتے ہیں، اور میں زیادہ تر اپنی غلطی سے ہی آؤٹ ہوتا ہوں۔
پشاور زلمی کے کپتان کا کہنا تھا کہ پریکٹس ہمیشہ پلاننگ کرکے کرتا ہوں، نیا یا پرانا طریقہ ہو لیکن مقصد میرا رنز کرنا ہوتا ہے۔
اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا پی سی بی سیلیکٹرز نے ڈراپ ہونے کے بعد کوئی پلان دیا؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی سیلیکٹرز سے پلان کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔
بابر اعظم نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ میں ٹی 20 کا اوپنر ہوں تو اوپننگ ہی کروں گا، جو ٹیم کیلئے اچھا ہو وہی فیصلہ کروں گا، بیٹنگ نمبرز اسی حساب سے تبدیل کرتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ جو بہترین پلیئنگ الیون ہوگی اس کے ساتھ لاہور قلندرز کیخلاف میدان میں اتریں گے،
پشاور زلمی کا افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کرنا بہترین اقدام ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پی ایس ایل کو انجوائے کررہے ہیں، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پٹاخوں کا چلنا سب نے انجوائے کیا۔