
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اور وزیر سائنس وٹیکنالوجی کو بلڈنگ کوڈ سے متعلق خطوط کھے ہیں، جن میں ان سے اپنے اپنے صوبوں اور حلقوں میں نئے بلڈنگ کوڈ پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی ہے۔
وفاقی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ روایتی عمارتیں توانائی بحران کا سبب بن رہی ہیں۔ پاکستان کی 60 فیصد بجلی عمارتوں میں استعمال ہوتی ہے اور پرانی عمارتیں بجلی کے ضیاع کا سبب ہیں۔
اویس لغاری نے کہا کہ گرمیوں میں عمارتوں کے ڈیزائن سے بجلی کا بوجھ بڑھتا ہے اور کولنگ لوڈ بجلی نظام پر دباؤ ڈالتا ہے۔
وفاقی وزیر توانائی نے خط میں کہا ہے کہ ای سی بی سی 2023 عمارتوں کیلیے نیا بجلی بچت قانون ہے، جس کو وزیراعظم کی ہدایت پر بنایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمارتوں کے بہتر ڈیزائن سے بجلی کی بچت ہو سکتی ہے۔ بجلی بچت کے لیے بلڈنگ کوڈ پر سختی سے عملدرآمد ضروری ہے۔ اس لیے نئی عمارتیں ای سی بی سی 2023 کے قانون کے تحت بنائی جائیں۔ عمارتوں میں بجلی بچانے کا نظام لانا ہوگا۔ اس لیے ای سی بی سی 2023 کو پی ایس ڈی پی منصوبوں کا حصہ بھی بنایا جائے۔
اویس لغاری نے یہ بھی کہا نئے تعمیراتی منصوبوں کی منظوری بجلی بچت پلاننگ سے مشروط ہونی چاہیے۔ تمام صوبے اپنے ترقیاتی منصوبوں میں ای سی بی سی 2023 کو شامل کریں اور ہر نئی عمارت کے تعمیرات منصوبے میں میں بجلی بچت کو لازمی شامل کیا جائے۔