
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاض میں شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات کی، امریکا اور شامی قیادت کے درمیان 25 سال بعد ملاقات ہو رہی ہے۔
شامی صدر خلیجی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض میں موجود ہیں، یہ مختصر ملاقات امریکا کی جانب سے شام پر سے پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد ہوئی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ پابندیاں ہٹانے کا قدم انھیں آگے بڑھنے کا موقع دینے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
ترک خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق اس ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور احمد الشرع کے ساتھ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود تھے، جب کہ ترکیہ سے صدر رجب طیب اردوان نے بھی آن لائن ویڈیو لنک کے ذریعے اس ملاقات میں شرکت کی۔
ٹرمپ نے کہا خطے میں کشیدگی پھیلانے والے چھوٹے گروپوں سے نمٹنا ہوگا، ہم ایران کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتے ہیں، اس کے لیے جو ممکن ہو سکا کروں گا، ہم تمام پراکسی وارز کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا امریکا مشرق وسطیٰ میں امن کی خواہش رکھتا ہے، حوثیوں نے ہمارے جہاز وں پر حملے بند کر دیے۔
انھوں نے کہا غزہ کے مستقبل کے لیے میری انتظامیہ کام کر رہی ہے، میری حکومت کی ترجیح تجارت ہے، جی سی سی اجلاس میں موجود رہنما غزہ تنازع حل کرنے کے لیے کردار ادا کر سکتے ہیں۔