
بھارت نے روس سے مزید ایس 400 میزائل مانگ لیے ہیں۔ روس پر امریکی پابندیوں کے باوجود بھارت نے مزید میزائل مانگے ہیں۔
امریکا کی کاؤنٹرنگ ایڈورسریز ایکٹ پابندیوں کے باوجود بھارت نے روس میزائلوں کی درخواست کی ہے۔
گھمنڈی بھارت کو پاکستان کی جانب سے کامیاب جواب کارروائی کے بعد دفاعی نظام کی تباہی اور فضائیہ کی ناکامی پر ہزیمت کا سامنا ہے۔
پاکستانی کارروائیوں پر خود بھارت کے اندر سے دفاعی نظام کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں جس پر انتہاپسند مودی حکومت پریشان ہے۔
یورپ کی ڈیفنس تجزیاتی ویب سائٹ نے اینٹی ائیر کرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ قرار دے دیا ہے۔
بلغاریہ ملٹری ریویو کے مطابق پاکستانی جوابی حملے میں ایس 400 کی تباہی ہوئی ہے تو یہ سب سے زیادہ ہائی پروفائل واقعہ ہے۔ آدم پور بیس شمالی بھارت کا مرکزی بیس، سخوئی اسکواڈرن مرکز اور سرحد سے 100 کلومیٹر دور ہے۔
ڈیفنس تجزیاتی ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ انتہائی اہم ائیر بیس پر روسی سسٹم کی تباہی سے بھارتی دفاع کمزور پڑ گیا ہے جب کہ پاکستان نے ہائپر سونک، جے ایف 17 تھنڈر میں لگایا ہے تو پاک فضائیہ کے حملے کی صلاحیت بہت بڑھ گئی۔
بلغاریہ ملٹری ریویو کے مطابق ہو سکتا ہے کہ پاکستان نے چین کے ہائپر سونک میزائلوں کا مقامی ماڈل تیار کیا ہو، ایس 400 تباہی کے بھارت کی دفاعی حکمت عملی پر دور رس نتائج ہوں گے۔
ملٹری ریویو میں یہ بھی کہا گیا ہے یہ علامتی پیغام بھی گیا کہ پاکستان بھارت کے بہت اندر جا کر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ایس 400 سیچوریشن حملوں یا ریڈار و کمانڈر پر حملہ کیے جانے پر کمزور پڑ جاتا ہے۔