
قومی سلامتی کمیٹی کا بھارت کو سخت پیغام: خودمختاری کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں بھارت کی حالیہ فوجی کارروائیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کمیٹی نے مسلح افواج کو ملکی دفاع اور جوابی کارروائی کے لیے مکمل اختیار دے دیا، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا حق محفوظ رکھنے کا اعادہ کیا۔
اعلامیہ کے مطابق، 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی افواج نے پنجاب اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں پر ڈرون، میزائل اور فضائی حملے کیے جن کا ہدف دانستہ طور پر شہری آبادی اور بنیادی ڈھانچے کو بنایا گیا۔ ان حملوں میں متعدد بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے، جبکہ اہم تنصیبات، بشمول نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان نے ان حملوں کو کھلی جارحیت، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ بھارت کی یہ کارروائیاں نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں بلکہ عالمی ہوابازی کے ضوابط کی بھی خلاف ورزی ہیں کیونکہ ان حملوں سے خلیجی ممالک کی مسافر پروازیں بھی متاثر ہوئیں۔
پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ امن کا خواہاں ہے لیکن کسی بھی قسم کی جارحیت یا خودمختاری پر حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کمیٹی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اس کی بلااشتعال اور غیرقانونی حرکتوں پر جواب دہ ٹھہرایا جائے۔
اجلاس میں ان حملوں کے متاثرین کے لیے دعا اور ان کے اہلخانہ سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا، جبکہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کی خواہش ظاہر کی گئی۔ پاکستانی قوم نے اپنی مسلح افواج کے جرات مندانہ دفاع کو سراہا اور ہر ممکن جارحیت کے خلاف متحد رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔