
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ بھارت اور پاکستان نے ایک دوسرے کی فوجی تنصیبات پر حملے روکنے اور “مکمل جنگ بندی” پر اتفاق کیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ امریکی ثالثی میں ہونے والی ایک طویل بات چیت کے بعد مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہندوستان اور پاکستان ایک مکمل اور فوری جنگ بندی پر رضامند ہو گئے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ جےڈی وینس، مارکوروبیو نے پاک بھارت جنگ بندی میں واضح کردار ادا کیا، وینس اور روبیو 48 گھنٹے تک دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام بات چیت میں مصروف رہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کجا کالس نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اعلان کردہ جنگ بندی کشیدگی میں کمی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس کا احترام یقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کی جانی چاہئیں۔ یورپی یونین خطے میں امن، استحکام اور انسداد دہشت گردی کے لیے پرعزم ہے۔
برطانیہ کا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا برطانیہ نے بھی خیرمقدم کیا، برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر نے کہا کہ پاکستان بھارت جنگ بندی دیرپا ہونی چاہیے، پاکستان بھارت جنگ بندی کیلئے برطانیہ بات چیت میں شامل رہا، وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی فریقین سے رابطے میں رہے۔
برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی ہر کسی کے مفاد میں ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی انتہائی خوش آئند ہے، فریقین سے جنگ بندی برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔
جرمنی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں، جرمن وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مسائل بات چیت کے ذریعےحل کریں۔
بنگلہ دیش کے عبوری رہنما محمد یونس نے کہا کہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کو فوری طور پر جنگ بندی پر اتفاق کرنے اور بات چیت پر رضامند ہونے پر مخلصانہ طور پر سراہتا ہوں۔
پاک بھارت جنگ بندی کا سعودی عرب نے بھی خیرمقدم کیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو سعودی وزیرمملکت برائے خارجہ امور نے ٹیلیفون کیا، عادل الجبیر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کیا، ترجمان یو این سیکریٹری جنرل اسٹیفن دوجارک نے پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ یواین سیکریٹری جنرل جنگ بندی کا خیرمقدم کرتےہیں،
ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ انتونیو گوتریس اسے دشمنیوں کے خاتمے اور کشیدگی میں کمی کی جانب قدم قرار دیتےہیں، یواین سیکریٹری جنرل کو امید ہے یہ معاہدہ دیرپا قیام امن میں معاون ثابت ہوگا۔
اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں میں دیرینہ مسائل کے حل کیلئے سازگار ماحول پیدا کرےگا، اقوام متحدہ خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کی کوششوں کی کیلئے تیارہے۔