
رات کی نیند میں خلل: صبح 4 بجے جاگنے کی وجوہات اور حل
اگر آپ اکثر صبح 4 بجے اچانک جاگ جاتے ہیں اور یہ سوچتے ہیں کہ نیند کیوں نہیں آرہی، تو یہ محض تھکن یا ذہنی دباؤ کی وجہ سے نہیں ہو سکتا۔ نیند کی ماہرین کے مطابق، ہماری نیند کا عمل جسمانی گھڑی (سرکیڈین ردھم) اور ہارمونز جیسے میلاٹونن اور کورٹیسول سے جڑا ہوتا ہے۔
نیند کے دوران ہارمونی تبدیلیاں
نیند کے 4 سے 5 گھنٹے بعد گہری نیند کا مرحلہ کم ہو جاتا ہے، اور ہم ہلکی نیند میں چلے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے جاگنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ میلاٹونن نیند کے عمل کو سہولت دیتا ہے، جبکہ کورٹیسول ہمیں جاگنے اور متحرک رہنے میں مدد دیتا ہے۔
نیند کو بہتر بنانے کے مشورے
ڈاکٹر مریم ملک کے مطابق، سونے سے پہلے پرسکون سرگرمیوں جیسے کتاب پڑھنے، ہلکی موسیقی سننے، یا گہرے سانس لینے کی مشقیں نیند کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔ تاہم، سکرین سے دور رہنا ضروری ہے کیونکہ نیلی روشنی میلاٹونن کی پیداوار کو متاثر کر سکتی ہے۔
رات کے کھانے میں پروٹین اور میگنیشیم سے بھرپور غذا جیسے انڈے، کدو کے بیج، ڈارک چاکلیٹ، یا پالک شامل کرنے سے نیند کا معیار بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
عمر اور نیند کے مسائل
ماہرین کے مطابق، عمر بڑھنے کے ساتھ نیند کے دوران خلل ایک عام مسئلہ ہے، جو ہارمونی تبدیلیوں یا صحت کے مسائل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ خواتین میں مینوپاز کے دوران ایسٹروجن کی کمی نیند کو متاثر کر سکتی ہے، جس کا حل فائٹو ایسٹروجن سے بھرپور غذاؤں، جیسے دالیں، سویا، اور بروکلی، کو خوراک کا حصہ بنانا ہے۔
ذہنی سکون کے لیے نکات
ایک سروے کے مطابق، برطانیہ میں لاکھوں افراد صحت یا دیگر خدشات کی وجہ سے صبح 4 بجے جاگ جاتے ہیں۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے، سونے سے پہلے اپنے خدشات لکھ لیں یا ذہنی سکون فراہم کرنے والی مشقیں کریں۔
یہ عادات اپنانے سے نہ صرف نیند کے مسائل میں بہتری آئے گی بلکہ صبح 4 بجے کی غیر ضروری جاگنے کی عادت سے بھی چھٹکارا ممکن ہو سکتا ہے۔