کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ کچھ لوگ اتنی لمبی عمر کیوں پاتے ہیں؟ کیا اس کا راز ان کے طرز زندگی میں چھپا ہے؟ کیا کم کھانا اس کا ایک اہم جزو ہے؟ صدیوں سے یہ تصور کیا جاتا ہے کہ کم خوراکی لمبی عمر کا راز ہو سکتی ہے۔ مختلف ثقافتوں اور مذاہب میں روزہ رکھنے اور اعتدال کے ساتھ کھانے کی اہمیت پر زور دیا جاتا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ یہ صحت اور عمر میں اضافہ کرتا ہے۔
جدید سائنسی تحقیقات نے بھی اس نظریے کی حمایت کی ہے، اور متعدد مطالعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ کیلوریز کی کمی انسانوں اور جانوروں کی عمر بڑھا سکتی ہے۔ تاہم، کم خوراکی اور طویل عمری کے درمیان تعلق پیچیدہ ہے اور ابھی تک اس کو پوری طرح سمجھا نہیں جا سکا۔ بعض تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ کیلوری کی کمی صرف کچھ مخصوص حالات میں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے، جیسے موٹاپا یا کچھ دائمی بیماریوں میں۔
دوسری جانب بہت کم خوراک کا استعمال غذائی کمی اور صحت کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ ہم سب یہ جانتے ہیں کہ صحت مند زندگی کے لیے متوازن غذا کتنی ضروری ہے، لیکن کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ ہماری کھانے کی مقدار ہماری عمر پر بھی اثر ڈالتی ہے؟ حقیقت میں، جو کچھ ہم کھاتے ہیں وہ نہ صرف ہمارے جسم کی صحت اور توانائی پر اثرانداز ہوتا ہے، بلکہ یہ ہماری عمر کو بھی بڑھا یا کم کر سکتا ہے۔
صحت مند غذا اور طویل عمر:
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد صحت مند غذائیں کھاتے ہیں، وہ عام طور پر ان لوگوں سے زیادہ عمر پاتے ہیں جو غیر صحت مند غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں۔ صحت مند غذا میں پھل، سبزیاں، مکمل اناج، کم چکنائی والے پروٹین اور صحت بخش چربیوں جیسے زیتون کے تیل شامل ہیں۔ یہ غذائیں ضروری وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس فراہم کرتی ہیں جو جسم کو صحت مند رکھنے اور بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
غیر صحت مند غذاؤں، جیسے زیادہ پروسیسڈ فوڈز، چینی، اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال عمر میں کمی کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ غذائیں سوزش اور آکسیڈیٹو اسٹریس میں اضافے کا باعث بنتی ہیں، جو عمر بڑھنے کے عمل کو تیز کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ، ایسی غذائیں موٹاپے اور دل کی بیماریوں کو بڑھا سکتی ہیں، جو قبل از وقت موت کی اہم وجوہات ہیں۔
صحت مند غذا کے لیے چند اہم تبدیلیاں:
- پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں:
پھل اور سبزیاں اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں جو خلیات کو نقصان سے بچاتی ہیں اور عمر بڑھنے کے عمل کو سست کر سکتی ہیں۔ روزانہ کم از کم پانچ حصے پھل اور سبزیاں کھائیں۔ - سالم اناج کا استعمال:
سالم اناج فائبر، وٹامنز اور معدنیات کا اچھا ذریعہ ہیں جو نظام ہضم اور دل کی صحت کے لیے مفید ہیں۔ سفید آٹے کی بجائے سالم اناج کی روٹی اور چاول منتخب کریں۔ - کم چکنائی والا پروٹین:
کم چکنائی والے پروٹین جیسے چکن، مچھلی اور دالیں جسم اور ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں۔ چکنائی والے گوشت اور پروسیسڈ میٹ سے پرہیز کریں۔ - صحت بخش چربیوں کا انتخاب:
زیتون کے تیل، گری دار میوے اور بیج دل اور دماغ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ سیر شدہ اور ٹرانس چربیوں سے پرہیز کریں۔ - شکر اور پروسیسڈ فوڈز کا کم استعمال:
پروسیسڈ فوڈز اور شکر سوزش اور تناؤ میں اضافے کا باعث بنتی ہیں جو عمر بڑھنے کے عمل کو تیز کرتے ہیں۔ تازہ غذاؤں کو ترجیح دیں اور ان کا استعمال اعتدال میں کریں۔ - پانی کا استعمال:
پانی ہمارے جسم کے لیے ضروری ہے اور یہ ہائیڈریشن کو برقرار رکھتا ہے اور ٹاکسن کو جسم سے خارج کرتا ہے۔ روزانہ زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی کوشش کریں۔
کیلوری کی حد بندی اور عمر کا تعلق:
کئی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ کیلوری کی مقدار میں کمی عمر بڑھا سکتی ہے۔ کچھ نظریات کے مطابق، کم کیلوریز کا استعمال فری ریڈیکلز (وہ مالیکیولز جو خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں) کی مقدار کو کم کرتا ہے، جو عمر بڑھنے کے عمل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دیگر تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ کیلوری کی حد بندی خلیات کی مرمت اور بحالی میں معاون جینز کو فعال کرتی ہے۔
جانوروں پر تحقیق:
جانوروں پر کی گئی تحقیقات میں یہ دیکھا گیا ہے کہ کم کیلوریز والی غذا سے ان کی عمر میں اضافہ ہوا۔ چوہے، مچھلیاں اور کیڑے جنہیں کم کیلوریز والی غذا دی گئی، وہ زیادہ عرصے تک زندہ رہے۔ تاہم، انسانوں پر ان نتائج کا اطلاق کرنا مشکل ہے کیونکہ ہماری غذائی عادات، جینیات اور ماحول جانوروں سے مختلف ہیں۔
انسانوں میں تحقیق:
اب تک انسانوں پر کیلوری کی حد بندی کے بارے میں تحقیق محدود ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ پتا چلا ہے کہ کم کیلوریز والی غذا کھانے والے افراد زیادہ عمر پاتے ہیں، لیکن اس میں دیگر عوامل جیسے جینیات، ورزش اور سماجی تعلقات بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ مسلسل کم کیلوریز والی غذا کا استعمال جسم میں کمزوری اور غذائی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔
عمر میں اضافے کے دیگر طریقے:
اگرچہ کیلوری کی حد بندی عمر پر اثر ڈال سکتی ہے، مگر یہ طویل عمر کا واحد طریقہ نہیں ہے۔ عمر بڑھانے کے لیے متوازن اور متنوع غذا، باقاعدہ ورزش اور صحت مند طرز زندگی اپنانا ضروری ہے۔