اسلام آباد کی تاریخ
اسلام آباد، پاکستان کا دارالحکومت، 1960 کی دہائی میں خصوصی منصوبہ بندی کے تحت قائم کیا گیا۔ یہ شہر ایک جدید اور منظم دارالحکومت کے طور پر تعمیر کیا گیا تاکہ کراچی کی جگہ لے سکے، جو اس وقت پاکستان کا دارالحکومت تھا۔
دارالحکومت کی منتقلی کی وجوہات
پاکستان کے پہلے دارالحکومت کراچی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کئی وجوہات کی بنا پر کیا گیا۔
- جغرافیائی محل وقوع: کراچی ملک کے جنوب میں واقع تھا، جو شمالی علاقوں کے لیے زیادہ دور تھا۔ اسلام آباد کو ملک کے وسطی علاقے میں منتخب کیا گیا تاکہ تمام صوبوں کے لیے بہتر رسائی ممکن ہو۔
- ماحولیاتی عوامل: کراچی کا گرم اور مرطوب موسم بھی دارالحکومت کے لیے موزوں نہیں سمجھا گیا۔
- شہری منصوبہ بندی: کراچی میں بے ہنگم شہری ترقی اور گنجان آبادی کے مسائل نے حکومت کو ایک نئے دارالحکومت کے قیام کی جانب راغب کیا۔
منصوبہ بندی اور تعمیر
اسلام آباد کی تعمیر کا منصوبہ 1960 میں شروع ہوا۔
- یونانی ماہرِ تعمیرات کونسٹانٹینوس اپوستولو ڈوکسیادیس کو اس شہر کی منصوبہ بندی کی ذمہ داری دی گئی۔
- شہر کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا:
- رہائشی علاقے
- تجارتی علاقے
- سفارتی اور حکومتی دفاتر
محل وقوع
اسلام آباد کا مقام مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں منتخب کیا گیا، جو قدرتی خوبصورتی، سرسبز ماحول اور جغرافیائی تحفظ کے لیے مثالی تھا۔ شہر کے قریب تاریخی راستے اور اہم تجارتی گزرگاہیں بھی موجود تھیں۔
قیام کا اعلان
اسلام آباد کو 1963 میں پاکستان کے عبوری دارالحکومت کا درجہ دیا گیا، اور 14 اگست 1967 کو باضابطہ طور پر کراچی سے تمام سرکاری دفاتر اور سفارت خانے اسلام آباد منتقل کر دیے گئے۔
تاریخی اور ثقافتی پہلو
اسلام آباد کے قریب کئی تاریخی مقامات موجود ہیں، جن میں
- ٹیکسلا کے کھنڈر
- مارگلہ ہلز کے قدیم آثار
- راولپنڈی کا تاریخی شہر شامل ہیں۔
اسلام آباد میں قدرتی حسن، جدید ترقی اور تاریخی پس منظر کا حسین امتزاج ہے۔ آج یہ شہر پاکستان کی سیاسی، سفارتی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز ہے اور دنیا کے چند خوبصورت دارالحکومتوں میں شمار کیا جاتا ہے۔