
نا معلوم ملزمان نے 70سالہ بزرگ کو اغواء کر کے اہل خانہ سے ایک کروڑ روپے ، دوراڈو گھڑی اور دو آئی فون تاوان طلب کر لیا ، تھانہ چوہنگ پولیس نے مغوی کے بیٹے کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری اور مغوی کی بازیابی کے لئے کوششیں شروع کر دیں۔شاہ پور کانجران ملتان روڈ کے رہائشی تنویر احمد نے تھانہ چوہنگ میں درج کرائی گئی درخواست میں بتایا کہ میں اپنے والد نذیر احمد کو 8اپریل کی شام پانچ بجے صادق آباد جانے کے لئے چھوڑ کر آیا اس کے بعد متعدد بار اپنے والد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔ مغوی کے بیٹے تنویر کے مطابق اغواء کاروں کی جانب سے انہیں ان کے والد کی تصویر بھجوائی گئی ہے جس میں انہیں زنجیروں سے باندھا گیا ہے ۔ اہل خانہ کو مغوی نے وائس میسج کے ذریعے اغواء کاروں کے مطالبے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا جو مطالبہ ہے اسے پورا کرو، ایک کروڑ روپے، دو آئی فون اور دوراڈو گھڑیاں، میں سخت خطرے میں ہوں، سخت تکلیف میں ہوں اس لئے ان کے مطالبات پورے کرو۔ تنویر احمد نے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں اس کی ادائیگی نہیں کر سکتے ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب سے درخواست ہے کہ میرے والد کو بحفاظت بازیاب کرایا جائے ۔ بتایا گیا ہے کہ نذیر خان رشتے کرانے کا کام بھی کرتا ہے اور مبینہ طو رپر رشتہ کرانے کے لئے ہی گیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق اس کیس میں ہنی ٹریپ کیس کے طور پر بھی تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔