
وزیر دفاع خواجہ آصف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات ہوئے تو بھارت سے تین پوائنٹس پر بات ہوگی، بھارت سےکشمیر، دہشت گردی اورپانی سےمتعلق بات ہوگی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دہشت گردی گزشتہ 20یا 30 سال سے ہو رہی ہے، پاکستان دہشت گردی کاسب سےبڑاشکار ہے اور دہشتگردی کےسب سےزیادہ شکارملک پردہشتگردی کاالزام لگا کر حملہ کرناستم ظریفی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اوربھارت کیلئےسنہری موقع ہے، ٹرمپ نےمسئلہ کشمیر پر بات کرکےایک اور پیش رفت کی ہے، ٹرمپ نےکہا کشمیر کا معاملہ بھی زیر بحث آنا چاہیے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ساری جنگیں کشمیر پر لڑی گئی ہیں، پرسوں والی جنگ بھی کشمیر کا مسئلہ تھا، مودی نے اس خطے کو ایک ایسے جہنم میں دھکیلنے کی کوشش کی جس سے اللہ نے بچایا، ہماری افواج آہنی دیوار بن کر کھڑے ہوئے، یہ مسئلے اب سیٹل ہونے چاہئیں۔