
سیالکوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن): سگی خالہ کے ہاتھوں بہو کے لرزہ خیز قتل کے کیس میں پولیس نے ملزمہ کے چچا زاد بھائی نوید کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق، ساس صغراں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ نوید نے مقتولہ کی لاش کے ٹکڑے کیے، اور اس سے پہلے ملزمہ نے نوید کو آن لائن 10 ہزار روپے منتقل کیے تھے۔
جیو نیوز کے مطابق، سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں ساس نے بہو کو قتل کر کے لاش جلانے کے بعد اس کے ٹکڑے کیے اور انہیں نالے میں بہا دیا۔ کیس میں مقتولہ کی ساس، نند یاسمین، نند کے بیٹے اور لاہور سے تعلق رکھنے والے نوید کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس نے آلہ قتل اور مقتولہ کے دو موبائل فون بھی تحویل میں لے لیے ہیں۔
ڈیڑھ ماہ قبل زارا پاکستان آئیں تو ان کی ساس اور نند نے لاہور کے ایک رشتہ دار، نوید، کو اٹلی بھجوانے کا جھانسہ دے کر منصوبے میں شامل کر لیا۔ ملزمان نے زارا کو قتل کرنے کے لیے پہلے ان کے چہرے پر تکیہ رکھ کر دم گھونٹا اور پھر لاش کے ٹکڑے کیے۔ شناخت چھپانے کے لیے زارا کے چہرے کو آگ لگا دی گئی۔ لاش کو پانچ بوریوں میں ڈال کر نوید لاہور واپس چلا گیا۔
ملزمہ صغراں نے اپنی بیٹی اور نواسے کی مدد سے یہ بوریاں ایک نالے میں پھینک دیں۔ زارا کے والد نے ان کی گمشدگی کی اطلاع پولیس کو دی، جس کے بعد پولیس نے ملزمہ کے نواسے کو حراست میں لیا۔ تفتیش کے دوران نواسے نے جرم کی تمام تفصیلات بتا دیں، جس سے کیس کی اصل حقیقت سامنے آئی۔