
سندھ کے ایک گاؤں میں حیرت انگیز توہم پرستی کا سلسلہ جاری، پچھلے 50 سال سے نہ کوئی کرسی پر بیٹھا اور نہ چارپائی پر سویا۔ گاؤں کے مکینوں کا ماننا ہے کہ اگر ایسا کیا تو موت واقع ہو سکتی ہے۔
ضلع سجاول کا گاؤں شاہ نصر اپنی منفرد توہم پرستی کے لیے مشہور ہے۔ اس گاؤں میں نہ کوئی کرسی ہے اور نہ چارپائی استعمال کی جاتی ہے۔ گاؤں کے باسیوں کا کہنا ہے کہ پچھلے 50 سال سے بچے اور بڑے سب زمین پر بیٹھتے
اور سوتے ہیں، کیونکہ ایک بزرگ نے خواب میں آ کر انہیں کرسی اور چارپائی کے استعمال سے منع کر دیا تھا۔ گاؤں کے لوگ اب دوبارہ اسی بزرگ کے خواب میں آنے کا انتظار کر رہے ہیں، امید کرتے ہیں کہ شاید وہ اپنا حکم واپس لے لیں اور کرسی و چارپائی کے استعمال کی اجازت دے دیں۔