
عراقی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد میں 1,014 افراد، جب کہ المُثنّی صوبے میں 874 مریض لائے گئے ہیں۔
ترجمان سیف البدَر کے مطابق اسپتالوں میں لائے گئے زیادہ تر مریضوں کو گردوغبار کے باعث سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے، تاہم کسی کے مرنے کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
رپورٹس کے مطابق شہری ماسک پہن کر سنسان سڑکوں پر چلتے نظر آئے۔ ہوا میں گرد اتنی شدید تھی کہ نظریں بمشکل ایک کلومیٹر سے آگے دیکھ سکتی تھیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عراق میں ریت کے طوفان آنا معلوم کی بات ہے، مگر ماحولیاتی تبدیلی اور صحراؤں کے پھیلاؤ کے باعث ان کی شدت اور تعداد مزید بڑھ رہی ہے، اقوام متحدہ نے عراق کو ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ پانچویں سب سے زیادہ کمزور ملک قرار دیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ برس ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں ریت کا طوفان آیا تھا جس سے متاثر ہونے والے سینکڑوں شہریوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
زابل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ہسپتال کے عہدیداروں میں سے ایک محمد خلیلی نے اس موضوع پر معلومات فراہم کی تھیں۔
محمد خلیلی کا کہنا تھا کہ سیستان کے علاقے میں شدید طوفان اور گردوغبار سے متاثر اور زخمی ہونے والے 620 افراد اسپتال پہنچے ہیں، جن میں سے 25 کو طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔